نئی دہلی، 11دسمبر(ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) حکومت 9نومبر سے پہلے چھپے 500اور 1000کے نوٹوں کی قانونی حیثیت کو ختم کرنے کے لئے شاید ریزرو بینک آف انڈیا قانون میں ترمیم کرے گی۔آئندہ بجٹ میں اس کا ذکر کیا جائے گا۔ذرائع نے کہا کہ نوٹ بندی کے عمل کے تحت500اور 1000کے نوٹ کو غیر قانونی قرار دینے کے لئے قانون کی ضرورت ہو گی۔یہ 31مارچ سے پہلے مؤثرکیاجائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ 1978میں کرنسی کومنسوخ کیا گیا تھا۔اس وقت نوٹوں کو غیر قانونی کرنے کا قانون پہلے آگیاتھا۔اس بار حکومت نے 26:2کے تحت کارروائی کی ہے۔ریزرو بینک قانون کی دفعہ 26:2کے تحت مرکزی حکومت ریزرو بینک کے مرکزی بورڈ کی سفارش پر ہندوستان کے گزٹ میں نوٹیفکیشن کے ذریعے بتائی گئی تاریخ سے کسی بھی سیریزاورقیمت کے بینک نوٹوں کو قانونی طور پر بند کر سکتی ہے۔بینکاری نظام میں جو رقم نہیں آئے گی اس کے بارے میں پوچھے جانے پر ذرائع نے کہا کہ اس سے ریزرو بینک کے منافع میں اضافہ ہوگا اور ایسے میں مرکزی بینک حکومت کو اونچے منافع یا خصوصی حصے کے طور پر اضافی ادا کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔بینکوں کو ابھی تک 15.5لاکھ کروڑ روپے کے بند نوٹوں کے مقابلے میں 12لاکھ کروڑ روپے ملے ہیں۔حکومت کا اندازہ ہے کہ بینکاری نظام میں تقریبا 13لاکھ کروڑ روپے واپس لوٹیں گے۔ریزرو بینک کے گورنر ارجت پٹیل نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اس سے مرکزی بینک کے اکاؤنٹ پر موجودہ قانون کے تحت کسی طرح کا خود کار طریقے سے اثر نہیں پڑے گا۔ریزرو بینک نے نوٹ بندی کے بعد بینک شاخوں اور اے ٹی ایم کے ذریعے عوام کو 4.27لاکھ کروڑ روپے کے نئے نوٹ جاری کئے ہیں۔